اسلام آباد: (دنیا نیوز) سفارتی حکام کے مطابق بھارت کے ساتھ موجود حالات میں خطرات موجود ہیں، خوف کی فضاء نہیں چاہتے،جنگ مسلط ہوئی تو بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہیں، موجودہ حالات میں کرتارپور جیسے اقدامات کو خطرہ لاحق ہے، پاکستان کے دوست ممالک سے رابطے جاری ہیں،دوست ممالک کی اخلاقی اور سیاسی حمایت درکار ہے، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت سے گذشتہ سرجیکل سٹرائیک کے بھی شواہد مانگے تھے آج تک نہیں ملے، بھارت کی طرف سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیاجانا چاہئے، بھارت اگر عالمی سرحد پر کوئی کاروائی کرے گا تو بھرپور پائے گا، پاکستانی ہائی کمشنر تاحال پاکستان میں ہی موجود ہیں، بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ بھی ابھی تک بھارت میں ہیں۔
واضح رہے کہ آج بھارتی وزیراعظم مودی نے راجستھان میں جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ جب پاکستان کو نیا وزیراعظم ملا تو میں نے عمران خان کو مبارک باد دی، میں نے عمران خان کو کہا کہ ہمیں مل کر غربت اور جہالت کوختم کرنا ہوگا، عمران خان نے کہا تھا کہ میں پٹھان کا بیٹا ہوں، اپنے الفاظ پر قائم رہوں گا۔
بھارتی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ دیکھنے کا وقت ہے کہ کیا پٹھان کا بیٹا عمران خان اپنے الفاظ پر قائم رہتا ہے، ہماری لڑائی کشمیر کیلئے ہےنہ کہ کشمیریوں کے خلاف،جموں وکشمیر میں آزادی پسندوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے فوج کو" فری ہینڈ" دے دیا ہے۔