نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت کی تینوں مسلح افواج کے ترجمان پریس بریفنگ میں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے دکھائی دیئے جو دراصل پاکستان کے حقائق پر مبنی موقف کی توثیق اور عسکری بالادستی کو ثابت کرتی ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان میں کالعدم تنظیم کی نام نہاد پناہ گاہ پر حملے، 350 افراد کو مارنے اور بعد ازاں پاکستان کا ایف 16 طیارہ مارے گرانے کے اپنے دعوﺅں کا ثبوت پیش کرنے کی بجائے فوجی ترجمان ٹال مٹول سے کام لیتے رہے اور صحافیوں کے سوالات کے تسلی بخش جوابات نہیں دے سکے۔
بھارتی عسکری ترجمانوں کے برعکس پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے گزشتہ روز قومی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو تصاویر اور دیگر دستاویزات کے ہمراہ مکمل ثبوتوں کے ساتھ حقائق پر مبنی اطلاعات سے آگاہ کیا گیا جبکہ گرفتار بھارتی پائلٹ کا ویڈیو بیان بھی جاری کیا گیا۔ پاکستان کے پیش کردہ حقائق کو بعد ازاں بھارتی حکام نے بھی تسلیم کیا۔
جمعرات کو بھارت میں تینوں مسلح افواج کے ترجمان کی جانب سے پریس بریفنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں موجودہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بتایا گیا۔
پریس بریفنگ کے دوران بھارتی مسلح افواج کے ترجمان پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرانے کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد یا ملبہ پیش نہیں کر سکا اور نہ ہی بھارتی افواج کے دعوے کے مطابق سٹرائیک میں نقصان کا ثبوت پیش کیا گیا جس طرح پاکستان کی جانب سے بھارتی جنگی طیارے کے ملبے کی تصاویر اور تفصیلات جاری کیں گئیں تھیں اور 4 مقامات پر 6 سٹرائیکس کی تفصیلات بھی بتائیں گئیں۔
بھارتی بری اور بحری فضائی افواج کی پریس بریفنگ میں صرف جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا۔ مسلسل دفاع اور جوابی کارروائی پر زور دیتے رہے۔
بھارتی صحافیوں نے سوال کیا کہ بالا کوٹ حملے میں آپ نے کیا نقصان پہنچایا اور کتنوں کو مار گرایا؟ اس پر بھارتی فضائیہ کے ترجمان نے جواب دیا کہ نہیں بتا سکتے، ابھی کچھ بتانا بچگانہ اور معاف کیجیے گا قبل ازوقت ہوگا۔ ہم نے جو کرنا چاہتے تھے کر لیا، ثبوت دینا نہ دینا حکومت کا فیصلہ ہوگا۔
بوکھلائے ہوئے ترجمان نے الٹا 4 مقامات پر پاکستانی فضائیہ کے حملے کی تصدیق کر دی اور پاکستانی میزائلوں کے ٹکڑے بھی پیش کر دیئے۔