لاہور: (روزنامہ دنیا) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے حالیہ بحران میں وزیر اعظم عمران خان کی قیادت نے بہترین انداز میں پاکستان کے موقف کی ترجمانی کی ہے اور ہماری پاک فوج نے دل خوش کر دیا، بھارتی پائلٹ کی رہائی دانشمندی کا مظاہرہ ہے۔
پروگرام " تھنک ٹینک " میں میزبان مریم ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے نپے تلے الفاظ میں خطاب کیا۔ انہوں نے عزم کا اظہار بھی کیا لیکن امن کا پیغام بھی دیا اور بڑے جامع انداز میں سب کو یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ جنگ شروع ہوجائے تو پتا نہیں ہوتا کہ کس طرح ختم ہو گی۔ عمران خان نے کوئی غیر ضروری بات نہیں کی۔
سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا بھارتی قیادت کے بیانات نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں، آثار ہیں کہ جنگ نہیں ہوگی۔ بھارت پر عالمی دباؤ بھی ہے، آج کوئی ملک عالمی برادری سے کٹ کر نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا انسان اپنے اعمال کا قیدی ہے، مودی جو کچھ کر چکا ہے اس سے یکدم انحراف مشکل ہے۔ بھارتی وزیر اعظم اور سینکڑوں بھارتی چینل نفرت کو ہوا دے رہے ہیں، اب وہ پھنس گئے ہیں لیکن ہمیں چوکس رہنا چاہیے۔
سیاسی تجزیہ، کارروزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے بڑا اقدام کیا اور بھارت اور دنیا کو بہت بڑا پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان خیر سگالی کا مظاہرہ کر رہا ہے اس کے باوجود بھارتی میڈیا واویلا کر رہا ہے کہ بھارت کے دباؤ میں رہا کیا ہے۔ پاکستان کے موقف کو اندرون و بیرون ملک پذیرائی مل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا مودی ایک ایسی صورتحال میں پھنس گئے ہیں جہاں سے وہ نکل نہیں پا رہے۔ انہوں نے پلوامہ واقعہ میں بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزام لگا دیا، پاکستان پر جارحیت مسلط کی لیکن ناکام رہے۔ پاکستان امن کی کوششیں کر رہا ہے، امن کی گفتگو خود ایک طاقت ہے، بیرونی محاذ پر پاکستان کا کیساس لئے مضبوط ہے کہ پاکستان امن کی بات کر رہا ہے وہ مذاکرات کی بات کر رہا ہے یہ چیز دنیا کو اپیل کر رہی ہے جبکہ بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششیں ناکام رہی ہیں ۔سعودی عرب،متحدہ عرب امارات ،روس،ترکی نے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے ۔امریکی صدر ٹرمپ کہہ رہے ہیں کہ بات چیت سے مسائل حل کریں۔
تجزیہ کار، اسلام آباد میں دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا پاکستان نے خطے میں امن کیلئے زبردست سفارتی رابطے کئے ہیں۔ بھارتی جارحیت سے پاکستان کو فائدہ ہوا، ہماری قوم متحد ہوگئی۔