اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کی زمین کے عوض 460 ارب روپے کی پیشکش قبول کر لی۔ بحریہ ٹاون کو ادائیگی 7 سال میں کرنا ہوگی۔ عدالت نے نیب کو بحریہ ٹاون کیخلاف ریفرنس دائر کرنے سے بھی روک دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ بحریہ ٹاؤن ملیر میں حاصل سرکاری اراضی کے بدلے پہلے چار سال کے دوران 225 ارب روپے ادا کرے گا۔ رقم کی پہلی قسط یکم ستمبر 2019 کو ادا کی جائے گی جبکہ بحریہ ٹاون ڈاون پیمنٹ کی مد میں 27 اگست تک 25 ارب روپے ادا کرے گا۔ بحریہ ٹاون کی 30 فیصد رقم سپریم کورٹ کو جمع کروائی جائے گی جبکہ آخری 3 سال کی ادائیگی پر 4 فیصد سود بھی دینا ہوگا۔ عدالت نے نیب سے کراچی کیس سے متعلق دستاویزات بھی طلب کرلیں۔
ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وکیل نے کہا کہ بحریہ ٹاون سے ملنے والی رقم سندھ حکومت کو دی جائے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے پیسے کہاں دینے ہیں، پیسے ابھی آئے نہیں جھگڑا پہلے شروع ہوگیا، بحریہ ٹاون کی سروسز عمارتوں کو بطور سکیورٹی رکھا جائیگا۔