کراچی: (دنیا نیوز) فائرنگ کا یہ واقعہ نیپا چورنگی پر پیش آیا۔ موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد کی فائرنگ حملے میں ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی بال بال بچ گئے۔ حملے میں پولیس اہلکار اور گن مین جاں بحق ہو گئے جبکہ مزید دو افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں 4 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس اہلکار فاروق اور محافظ صنوبر دم توڑ گئے جبکہ عامر شہاب اور سرفراز شدید زخمی حالت میں جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہسر کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے پندرہ خول ملے، بظاہر واقعہ ٹارگٹ کلنگ معلوم ہوتا ہے۔ کراچی پولیس چیف امیر شیخ کا کہنا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر چار دہشت گرد سوار تھے۔ حملہ آوروں نے مولانا تقی عثمانی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر ملزمان ناکام رہے۔ آج کا واقعہ پاکستان اور کراچی کا امن خراب کرنے کی کوشش ہے
ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ کا کہنا تھا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے یا کچھ اور؟ تفتیش کاروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ واقعے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لے کر پولیس کے اعلیٰ افسران سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے معروف عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائی جائے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کراچی کا امن خراب کرنے کی سازش قرار دیدیا ہے۔ ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد سے کراچی دشمن جل گئے ہیں۔ کراچی کا امن خراب کرنے والوں کو سختی سے کچل دیا جائے۔
آصف زرداری نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے۔ اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑا جائے اور کراچی کا امن خراب کرنے کی سازش کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔