سانحہ گیاری کو 7 سال بیت گئے، 129 فوجی اور 11 شہری شہید ہوئے

Last Updated On 07 April,2019 08:47 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سیاچن کے گیاری سیکٹر کے سانحے کو سات سال بیت گئے، دو ہزار بارہ میں گیاری سیکٹر میں برفانی تودہ گرنے سے ایک سو انتیس فوجیوں اور گیارہ عام شہریوں نے جام شہادت نوش کیا۔ پاک فوج نے اس تاریخی آپریشن میں عزم و ہمت اور حوصلے کی نئی داستان رقم کی۔

سات اپریل 2012 کا دن سانحہ بن کر طلوع ہوا۔ گیاری سیکٹر میں ناردرن لائٹ انفنٹری کے بٹالین ہیڈکوارٹر پر برفانی تودا آن گرا، برفانی تودے نے تقریباً ایک کلو میٹر کے علاقے کو متاثر کیا۔

بٹالین ہیڈ کوارٹر گزشتہ بیس سال سے اسی مقام پر موجود تھا۔ اس علاقے میں پیدل پہنچنا بہت مشکل تھا، سخت موسمی حالات نے امدادی سرگرمیوں کو بھی شدید متاثر کیا لیکن پاک فوج کے باہمت جوانوں نے اس آپریشن کو ممکن کر دکھایا۔

گیاری سیکٹر پر امدادی سرگرمیاں ڈیڑھ سال تک جاری رہیں جس میں امریکہ، جرمنی سمیت کئی ملکی ماہرین کی ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔ اس سانحے میں ایک سو انتیس آرمی کے افسر اور جوانوں سمیت 140 افراد شہید ہو گئے تھے جن میں سے 114کا تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔ سانحہ گیاری کے بعد ہونے والا تاریخی آپریشن ہمیشہ عزم وہمت کی شاندار مثال رہے گا۔