لاہور: (دنیا نیوز) آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں نیب نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں حمزہ شہباز شریف کو 22 اپریل کو دوپہر 3 بجے طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے حمزہ شہباز شریف کو نیب کی جانب سے 12 اور 16 اپریل کو طلب کیا تھا لیکن حمزہ شہباز شریف نیب کی تفتیش کے دوران تسلی بخش جوابات نہ دے سکے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے نیب نے اب دوبارہ حمزہ شہباز شریف کو 22 اپریل سوموار کو دوپہر 3 بجے طلب کر لیا ہے۔
نیب کی کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم حمزہ شہباز شریف سے سوالات و جوابات کریگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ شہباز سے مختلف اکاؤنٹس سے آنیوالے پیسوں سے متعلق تفتیش کریگی۔
یاد رہے نیب لاہور نے حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز، صاف پانی کرپشن اور منی لانڈرنگ کیس میں تفصیلی جواب لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرایا۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب میں کہا حمزہ شہباز نے 2001 میں 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کئے جو 2017 میں 41 کروڑ 10 لاکھ روپے ہو گئے، وہ 38 کروڑ 80 لاکھ کے اثاثے جائز ثابت نہیں کر سکے۔
علاوہ ازیں انہوں نے 18 کروڑ روپے بیرون ملک سے آمدن ظاہر کی جو جعلی ثابت ہوئی، اس طرح حمزہ شہباز کے مہنگے اثاثے اور فیکٹریاں ان کے ذرائع آمدن سے زیادہ ہیں۔