اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس آمدن میں 600 ارب روپے اضافہ کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ ٹیکس اصلاحات کیساتھ ٹیکس رعایتیں بھی محدود کی جائیں گی۔
ادھر آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی ترقی میں سست روی اور مہنگائی بڑھنے کی بھی پیش گوئی کر دی ہے۔
مذاکرات کے پہلے مرحلے میں ٹیکس آمدن بڑھانے کےلیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ، وزیر مملکت برائے محصولات حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد حکومت کی مجوزہ ایمنسٹی سکیم پر مزید مشاورت کی جائے گی جس کے باعث سکیم کے اجرا میں مزید ایک ہفتے کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات دو ہفتے تک جاری رہیں گے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف نے علاقائی معیشت سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان سمیت خطے کی معیشت سست روی کا شکار ہے۔ پاکستان کی شرح نمو 5.2 فیصد سے کم ہو کر 2.9 فیصد رہنے کا خدشہ ہے جبکہ مہنگائی کی شرح 7.6 فیصد ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ دو سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو سکتا ہے۔ پاکستان کو لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کا بندوبست کرنا ہوگا۔