اسلام آباد: (دنیا نیوز) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دیدی، پٹرول 9 روپے 11 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 4 روپے 89 پیسے، لائٹ ڈیزل 6 روپے ، مٹی کا تیل 7 روپے 46 پیسے فی لٹر مہنگا کیا جائیگا، حتمی فیصلہ منگل کو وفاقی کابینہ کرے گی۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہونے والے پہلے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے سفارش کردہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور اس پر نظرثانی کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا پورا بوجھ عوام پر منتقل نہ کرنے اور قیمتوں کو مجوزہ شرح سے کم رکھنے کیلئے ان پر 5 ارب روپے کی ٹیکس سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ای سی سی کی جانب سے منظور کردہ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق کابینہ سے منظوری اور وزیر اعظم کے سمری پر دستخط کے بعد کیا جائے گا۔
پٹرول کی قیمت 98 روپے 89 پیسے فی لٹر سے بڑھا کر 108 روپے فی لٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس طرح حکومت نے 6 روپے 37 پیسے فی لٹر ٹیکس سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کے تحت پٹرول پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دی گئی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے فی لٹر اضافہ کی منظوری دی گئی ہے جس سے ڈیزل کی قیمت 117 روپے 43 پیسے فی لٹر سے بڑھ کر 122 روپے 33 پیسے فی لٹر ہو جائے گی۔ ڈیزل کی قیمت کو کم رکھنے کیلئے حکومت نے ہائی سپیڈ ڈیزل پر فی لٹر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 13 فیصد کر دی ہے۔
اوگرا نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی لاگو کر کے اس کی قیمتوں کو 80 روپے 94 پیسے لٹر سے 86 روپے 94 پیسے فی لٹر کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 9 فیصد کر دی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 45 پیسے فی لٹر پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے جس سے مٹی کے تیل کی قیمت 96 روپے 76 پیسے فی لٹر ہو جائے گی۔ ایف بی آر نے مٹی کے تیل پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ اوگرا نے پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 14 روپے تک اضافے کی تجویز دی تھی۔