اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ میں بڑی اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نےاپنے خطاب میں کہا کہ گورنرسندھ کو جرات کیسے ہوئی کہ سندھ کی تقسیم کی بات کریں، عمران اسماعیل پہلے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیں پھر سندھ کی تقسیم کی بات کریں۔ ن لیگی سینیٹر مشاہداللہ کا کہنا تھا کہ گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے، اگر وہ صوبے کی تقسیم کی بات کرے تو اسے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں، وہ نئے صوبے کی بات کر کے گورنر سندھ رہنے کا حق کھو چکے ہیں لہذا عمران خان ان سے استعفی طلب کرنے کی بجائے براہ راست برطرف کریں۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضاربانی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ ایسا رویہ اپنائے ہوئے ہیں جیسے وہ وزیراعلیٰ بن گئے، صدر مملکت پارلیمان کاحصہ ہے وہ ازخود پارلیارنی نظام پرسوال اٹھارہے ہیں، عمران اسماعیل کو جرات کیسےہوئی کہ سندھ کی تقسیم کی بات کریں۔ گورنر سندھ پہلے استعفیٰ دیں پھر سندھ تقسیم کرنے کی بات کریں۔ رضا ربانی نے کہا کہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی سندھ کی تقسیم برداشت نہیں کرے گا، صوبوں میں کوئی تقسیم یا تبدیلی نہیں ہونے دیں گے، خبردار کر رہے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات سے دور رہیں۔
پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما شیریں رحمن نے کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل استعفی دیں۔ وہ کس سے وفاداری نبھا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کو سینیٹ میں طلب کیا جائے اور گورنر سندھ کے بیان پر وضاحت لی جائے۔
دوسری جانب ن لیگی رہنما مشاہداللہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں جتنی بڑی کرپشن ہو رہی ہے لوگ 70سال بھول جائیں گے، جسے یہ یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں وہ کرپشن یونیورسٹی بنی ہوئی ہے۔ 3حکومتی عہدیداروں کی دواساز کمپنی مالکان سے ملاقات ہوئی جس میں زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتیں بڑھائی گئیں۔ کرپشن سےمتعلق میرےپاس ثبوت موجود ہیں، باہر بھیجے گئے پیسوں کی بینک اسٹیٹمنٹ بھی آ چکی ہیں۔
گورنر سندھ پر تنقید کرتے ہوئے مشاہداللہ کا کہنا تھا کہ وفاق کی مضبوطی کیلئے گورنرز کو صوبوں میں بٹھایا جاتا ہے، یہاں توالٹی گنگا بہہ رہی ہے، گورنر نئے صوبے سے متعلق کوئی بات نہیں کر سکتا، وہ صوبے کی تقسیم کی بات کرے تو عہدے پر رہنے کا حق کھو دیتا ہے۔ انھوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ عمران اسماعیل کو گورنر سندھ کے عہدے سے فوری برطرف کیا جائے۔