اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کے درمیان قرض کی ڈیل میں تاخیر کا خدشہ، آئی ایم ایف ہیڈ کوارٹر نے معاہدے کے مسودے پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم نے وزارت خزانہ کو تحفظات سے آگاہ کر دیا۔ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ تحفظات دور ہو گئے تو آج معاہدہ طے پا جائے گا، تحفظات برقرار رہنے کی صورت میں مذاکرات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر سے زائد قرض حاصل کرے گا۔ 3 سالہ پروگرام پر معاہدہ آج طے پا جائے گا جس کے تحت یکم جولائی سے بجلی مہنگی ہوگی، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ 2 مراحل میں ہوگا۔ یکم جولائی سے 700 ارب سے زائد کے ٹیکس لگیں گے۔ گیس کی قیمتیں دوسرے مر حلے میں بڑھائی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کی سطح پر منجمد کیا جائے گا، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی، ایکسچینج ریٹ طے کرنے میں اسٹیٹ بینک خود مختار ہوگا، بجٹ خسارہ کم کر کے 3 سال میں 6.8 فیصد سے 4 فی صد تک لایا جائے گا، مالی نظم و ضبط پر عمل اور غیر ترقیاتی اخراجات محدود رکھے جائیں گے۔