اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) صدارتی سیکرٹریٹ نے موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی لانے کی مہم کے تحت 22 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بچت کی۔ صدر عارف علوی کی ہدایات کے تحت کارکردگی اور کام کے معیار کو متاثر کئے بغیر اخراجات میں کمی لائی گئی ہے۔
ایوان صدر سے جاری تفصیلات کے مطابق گزشتہ مالی سالوں کے مقابلے میں رواں مالی سال 2018-19ء کیلئے اخراجات کا تخمینہ مختص بجٹ سے 6.1 فیصد کم ہے، اس دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ بچت کی گئی ہے، صدر کے سکیورٹی سٹاف کو لانے اور لے جانے کیلئے اب خصوصی سی ون 30 طیارے کے بجائے پاکستان ایئر فورس کی معمول کی مینٹیننس فلائٹس استعمال ہوتی ہیں۔
اسی طرح صدر مملکت اندرون و بیرون ملک سفر بھی کمرشل فلائٹس کے ذریعے کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں 11 کروڑ 27 لاکھ کی بچت ہوئی، مزید براں ایوان صدر کو تمام وزارتوں کیلئے اپنے میگا ایونٹس فائیو سٹار ہوٹلوں کے بجائے ایوان صدر میں منعقد کرنے کیلئے بھی کھول دیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں مختلف وزارتوں کو اس مد میں ایک کروڑ 20 لاکھ کی بچت ہوئی۔
علاوہ ازیں صدر کے قافلہ میں افسران و اہلکاروں کی تعداد 36 سے کم کر کے 16 کر دی گئی جس سے 58 لاکھ روپے کی بچت ہوئی، اسی طرح ایوان صدر میں منظور شدہ تعداد سے کم ملازمین رکھے گئے ہیں اور اس مد میں بھی 3 کروڑ 84 لاکھ روپے کی بچت ہوئی ہے۔
کفایت شعاری کے ان اقدامات کا فی کس کے حساب سے تجزیہ کیا جائے تو خالی آسامیوں پر نئی بھرتیاں نہ کر کے تنخواہوں اور الاؤنسز کی مد میں 3 کروڑ 80 لاکھ روپے کی بچت کی گئی ہے۔ کنوینس اور موٹر کارز بجٹ میں سے 10.1 فیصد اور ٹیلی فون و انٹرنیٹ بجٹ میں سے 20 فیصد بچت کی گئی۔