اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت منظوری کے لیے نواز شریف کی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست منظور کر لی۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کی شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول نہیں ہو رہا، علاج صرف بیرون ملک ہی ممکن ہے۔
تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی ضمانت کے لیے اضافی دستاویزات جمع کروانے کی استدعا منظور کر لی گئی ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق عدالت نے سوال کیا کہ چھ ہفتوں کی ضمانت میں نواز شریف کا کیا علاج ہوا؟ اس کے جواب میں وکیل خواجہ حارث نے دلا۴ل دیتے ہوئے کہا کہ 25 مارچ کے بعد نواز شریف کی بیماری میں اضافہ ہوا، شدید ذہنی دباؤ سے نکلنے کےلیے جیل سے باہر آنا اور بیرون ملک علاج ضروری ہے۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت اور مرکزی اپیل کی سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ غیر ملکی ڈاکٹرز اور سرجنز کی میڈیکل رپورٹ جمع کروانے کی اجازت دی جائے۔ طبی بنیادوں پر ضمانت کا کیس میرٹ پر ضمانت سے مختلف ہے۔ عدالتی نظیر موجود ہے کہ طبی بنیادوں پر دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کو جس علاج کی ضرورت ہے وہ پاکستان میں ممکن نہیں ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان منگی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ نیب ضمانت کی درخواستوں پر جواب جمع کرانے میں تاخیر نہیں کرے گا۔
عدالت نے اضافی دستاویزات جمع کرانے کے لئے نواز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے مرکزی اپیل کی سماعت 27 جون تک ملتوی کر دی۔