کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے خبردار کیا ہے کہ ایچ آئی وی پھیلنے کے اسباب پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستان میں ایتھوپیا سے بدتر صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ ایچ آئی وی میں مبتلا بچوں کے علاج کے لیے ایتھوپیا سے دواؤں کا سٹاک ایک ہفتے تک پاکستان پہنچ جائے گا۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں 30 ہزار 326 سے زائد افراد کی سکریننگ کر چکے ہیں جن میں سے 720 بچوں سمیت 887 سے زائد افراد ایچ آئی وی سے متاثر نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایچ آئی وی نے وبائی صورت اختیار نہیں کی لیکن اگر مرض پھیلنے کے اسباب پر قابو نہ پایا گیا تو یہاں ایتھوپیا جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت سے رابطے کے بعد ایچ آئی وی میں مبتلا بچوں کیلئے ایتھوپیا سے دواؤں کا سٹاک جلد پاکستان پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے علاج کا مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں عالمی ادارہ صحت کی معاونت سے طبی فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ سسٹم بنا بھی بنایا جا رہا ہے۔