لاہور: (دنیا نیوز) موٹاپے کا شکار 330 کلو وزنی صادق آباد کا رہائشی نورالحسن لاہور کے شالیمار ہسپتال میں ہارٹ اٹیک کی وجہ سے انتقال کر گیا، میت ورثا کے حوالے کر دی گئی.
ابتدائی اطلاعات کے مطابق نور الحسن کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی، نور الحسن کے ڈاکٹر معاذ نے بتایا کہ آج ہسپتال کے آئی سی یو میں خاتون مریضہ کی ہلاکت کے بعد مریضہ کے لواحقین نے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد ہسپتال کے آئی سی یو سے ڈاکٹر اور عملہ بھاگ گیا، آئی سی یو میں 2 گھنٹے تک کوئی موجود نہ تھا، ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی وجہ سے نور الحسن کی موت واقع ہوئی۔
نورالحسن کی بیوی نے بتایا کہ آپریشن کے بعد نورالحسن ہاتھ پاؤں کو حرکت دے رہا تھا بالکل ٹھیک تھا۔ نورالحسن کے بیٹے اور بھتیجے نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ میت کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے صادق آباد منتقل کیا جائے۔ نورالحسن کی وفات پر سارا شہر سوگوار ہے، شہریوں کی بڑی تعداد گھر کے باہر جمع ہے۔
نورالحسن کو 17 جون کو صادق آباد سے شالامار ہسپتال لایا گیا، 10 روز تک شالامار ہسپتال میں نور الحسن کے میڈیکل فٹنس ٹیسٹ لیے گئے، میڈیکل بورڈ کی اجازت کے بعد 11 ویں روز نور الحسن کا آپریشن کیا گیا، آپریشن کے بعد نور الحسن کو آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز کی جانب سے نور الحسن کا آپریشن کامیاب قرار دیا گیا تھا، آپریشن کے 10روز بعد نور الحسن انتقال کر گئے جس کے بعد ان کی میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔