لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹول پلازے کے قریب سے گرفتار کر لیا۔
نیب راولپنڈی اور لاہور نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شاہد خاقان کو ٹھوکر نیاز بیگ ٹول پلازہ کے قریب سے حراست میں لیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان، شہباز شریف کیساتھ پریس کانفرنس کیلئے لاہور آ رہے تھے۔
نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری گزشتہ روز جاری ہوئے، شاہد خاقان کا احتساب عدالت سے راہداری ریمانڈ لیا جائے گا، انہیں راہداری ریمانڈ کے بعد اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔ نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی کو 4 بار طلب کیا تھا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی نے آج نیب پنڈی میں پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پیشی کے لیے تیار ہوں، مناسب وقت دیا جائے، پیشی کے لیے 3 دن کا وقت درکار ہے، نیب آفس طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، صرف ایک دن کے نوٹس پر پیشی ممکن نہیں۔
واضح رہے نیب پنڈی نے ایل این جی سکینڈل میں باقاعدہ تحقیقات میں شاہد خاقان عباسی کو آج پہلی بار طلب کیا تھا۔ نیب نوٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس کی اہم معلومات رکھتے ہیں، ایل این جی ٹرمینل کے غیر قانونی ٹھیکے سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، انکوائری کے دوران شاہد خاقان عباسی تین مرتبہ نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔
نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کیا باضابطہ تصدیق کر دی گئی ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری عابد سعید ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں اور انہوں نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ عابد سعید کے وعدہ معاف گواہ بننے پر شاہد خاقان کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا۔
شاہد خاقان عباسی کا نیب راولپنڈی میں طبی معائنہ کیا گیا جس میں ان کا بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر ضروری ٹیسٹ کیے گئے۔ نیب کی ٹیم نے شاہد خاقان عباسی سے ممکنہ ادویات کے استعمال کے حوالے سے معلومات لیں۔
شاہد خاقان عباسی کو گھر سے کپڑے، بستر اور دیگر ضروری اشیا منگوانے کی اجازت ہوگی۔ انھیں کل صبح احتساب عدالت جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے پیش کیا جائے گا۔