اسلام آباد: (طارق عزیز) چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لئے حکومت اور اپوزیشن دونوں نے اکثریت کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنی اپنی کامیابی کا اعلان کر دیا، حکومتی ذرائع کے مطابق نمبر گیم پوری ہونے پر صدر مملکت نے وزارت پارلیمانی امورکی سفارش پر یکم اگست کو سینیٹ اجلاس طلب کیا ہے اگر حکومت کے پاس نمبرز پورے نہ ہوتے تو اجلاس کیوں بلایا جاتا حالانکہ حکومت کے پاس 120 دن اجلاس نہ بلانے کی آئینی گنجائش بھی موجود تھی۔
اپوزیشن آج شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کر ے گی، اپوزیشن ذرائع کے مطابق آج کے ظہرانے میں 60 سے زائد ارکان سینیٹ شریک ہوں گے، ن لیگ کے ارکان سینیٹ عبدالقیوم ملک، سردار یعقوب خان ناصر، رانا محمود الحسن اسلام آباد پہنچ گئے ہیں البتہ سینیٹر چوہدری تنویر علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے بھی 53 سینیٹرز کی حمایت کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا ہے، جہانگیر ترین اور معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے موجودہ چیئرمین صادق سنجرانی کیخلاف قرارداد عدم اعتماد ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم جہانگیر ترین کے ساتھ رابطے میں ہیں، قوی امکان ہے کہ تما م 103 ارکان کی یکم اگست کو حاضری یقینی نہیں ہو گی، اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی متوقع ہے۔