لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان امریکا کے کامیاب دورے کے بعد واپس پاکستان روانہ ہو گئے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان ہر سطح پر تعاون بڑھانے اور باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی طرف تاریخی پیش رفت قرار دیا ہے۔
وزیراعظم کا تاریخی دورہ امریکا جس کی پاکستان سے واشنگٹن تک گونج رہی، وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا کا آخری روز انتہائی مصروفیت میں گزارا۔ دن کا آغاز یوایس تھنک ٹینک کے ساتھ سوالات و جوابات کے بھرپور سیشن سے ہوا۔ اس کے بعد وزیراعظم سے ملاقات کے لئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان ہاؤس آئے۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا گیا۔
وزیراعظم نے امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کیا۔ امریکی میڈیا کے نمائندوں سےملاقات کی اور سینیٹ کی فارن ریلیشن کمیٹی کے ساتھ اہم میٹنگ بھی کی۔ پھر وزیراعظم عمران خان اپنے وفد کے ساتھ کیپیٹل ہل پہنچے اور کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن کے اراکین کے ساتھ ملاقات کی جہاں فاؤنڈیشن کے رکن نے اروو میں پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔
کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن کے اراکین سے خطاب کے دوران انہوں نے بتایا کہ دورے کا مقصد باہمی غلط فہمیاں دور کرنا اور امریکی عوام کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ کرنا ہے۔
دورے کے اختتام پر وزیراعظم نے امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکرنینسی پلوسی سے بھی ملاقات کی۔ مشترکہ میڈیا ٹاک میں نینسی پلوسی نے پاک امریکا تعلقات کی بہتری پر زور دیا۔ اس موقع پر اُس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب وزیراعظم نے سپیکر نینسی پلوسی کو جناب سپکر کہہ ڈالا۔
تجزیہ کاروں نے وزیراعظم کے دورے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں اہمیت کے پیش نظر ٹرمپ انتظامیہ بھی چاہتی ہے کہ اسلام آباد مسا ئل کے حل میں اس کی مدد کرے۔