اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 209 اور اینٹی منی لانڈرنگ ترامیمی بل 2019 منظور کر لیا، اب اندرون ملک دس ہزار ڈالر یا اس سے زائد کی رقم کی نقل و حرکت پر سٹیٹ بینک سے اجازت لینا ہو گی۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ایک اور شرط پوری، بیرون ملک 10 ہزار ڈالر سے زائد لے جانے کے بعد اب اندرون ملک بھی 10 ہزار یا اس سے زائد ڈالر لے کر گھومنے پر پابندی، سٹیٹ بینک کی اجازت لازمی قرار دیدی گئی۔
قومی اسبملی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 اور اینٹی منی لانڈرنگ ترامیمی بل 2019 کا بھی غلط استعمال ہو گا اور اس سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی تاہم اکثریتی ارکان نے بل کو منظور کر لیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ اس بل کے ذریعے دہشت گردوں تک ڈالر پہنچنے امکانات ختم ہوجائیں گے۔