لاہور: (طارق عزیز، الماس نقوی) متحدہ اپوزیشن کے امیدوار برائے چیئرمین حاصل خان بزنجو کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ میں سٹیج پر موجود لیڈر شپ میں سے نواز شریف کی نمائندگی کیلئے مریم نواز کو بولنے کا موقع دیا گیا جبکہ میزبان حاصل خان بزنجو نے ابتدائیہ کے طور پر مہمان سینیٹرز اور دیگر رہنماؤں کو خوش آمدید کہا، مریم نواز سٹیج پر موجود تمام لیڈر شپ بلاول بھٹو، مالک بلوچ، محمود خان اچکزئی، مولانا فضل الرحمن اور راجہ ظفرالحق کے پاس گئیں اور فرداً فرداً خیریت دریافت کی۔
بعد ازاں انہوں نے بلاول بھٹو اور محمود اچکزئی کے ساتھ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، مشاہد اللہ خان اور مشاہد حسین سید متحرک رہے، انہوں نے مریم نواز سے بعض سینیٹرز کا تعارف کرایا، پرویز رشید حسب عادت بیک بینچوں پر رہے، ان کے ساتھ خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف اور ایاز صادق موجود تھے، پرویز رشید نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو مبارک باد دیں آج سے یہ بھی نیب کلب میں شامل ہوگئے ہیں جس پر مریم نے کہا کہ میں تو آج صبح نیب کو بھگت کر آئی ہوں، پی پی رہنماؤں مصطفی کھوکھر، راجہ پرویز اشرف اور خورشید شاہ نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی اور سلام پہنچانے کا کہا۔ بالخصوص مصطفی نواز کھوکھر نے منڈی بہاؤ الدین اور فیصل آباد کے کامیاب جلسوں پر مبارکباد دی۔
میزبان حاصل بزنجو نے خوش آمدید کہتے ہوئے مہمانوں کا نام لیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کو صاحبہ کہہ دیا جس پر خوب قہقہہ پڑا، مریم نواز تمام سینیٹرز کے پاس گئیں اور ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں اس موقع پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے صحافیوں کی مریم نواز کے ساتھ اپنے موبائل سے باری باری تصاویر بنائیں، شہباز شریف سے صحافیوں نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی بارے دریافت کیا تو انہوں نے برجستہ کہا کہ آپ رنگ کے اندر ہیں بہتر بتا سکتے ہیں ہم تو نیب کو بھگت رہے ہیں، شہباز شریف نے کہا کہ ان شاء اللہ بہتر ہوگا اپوزیشن کو کامیابی حاصل ہوگی۔
بلاول بھٹو نے بھی صحافیوں اور پارٹی رہنماؤں کے ساتھ تصاویر بنوائیں ، بلاول بھٹو خوشگوار موڈ میں تھے، انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات دیں اور جلد رخصت ہوگئے، مریم نواز سب سے آخر تک ہال میں موجود رہیں، پارٹی کارکنوں بالخصوص خواتین کے ساتھ گپ شپ کی، مولا بخش چانڈیو نے اپنا تعارف کرایا تو مریم نواز نے کہا آپ سے ملاقات کا بہت اشتیاق تھا جو آج پورا ہوگیا ہے۔ رحمن ملک نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں کیپٹن محمد صفدر کا فین ہوں، میرے بھائی صفدر نے بہت قربانیاں دی ہیں جس پر مریم نواز نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں صفدر نے میرا ساتھ نبھایا ہے۔
استفسار پر مریم نواز نے بتایا کہ میاں نواز شریف کس حالت میں ہیں کچھ معلوم نہیں، جمعرات کو ملاقات ہوتی ہے تو ان کی خیریت کا پتہ چلتا ہے، اے سی کی سہولت موجود ہے یا واپس لے لی گئی ہے ملاقات میں پتہ چلے گا، مریم اورنگزیب نے ازراہ مذاق کہا ہے میڈم مجھ سے بھی مل لیں جس پر مریم نوازنے کہا کہ نہیں آپ سے بالکل نہیں ملوں گی، حاصل خان بزنجو متوقع کامیابی اور نئے چیئرمین کے طور پر مبارکباد وصول کرتے رہے، مینگل گروپ جس نے اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کیا تھا ان کے سینیٹر جہانزیب جمالدینی عشائیہ میں شریک نہیں ہوئے، مولانا انس نورانی نے بطور فرمائش مریم نواز کے ساتھ تصویر بنوائی جس پر مریم نواز نے اپنے ذاتی فوٹو گرافر جواد بلتی کو سختی سے کہا کہ یہ تصویر آپ نے مولانا کو پہنچانی ہے، اس میں غفلت یا تاخیر کی گنجائش نہیں ہے۔ مشاہد حسین سید نے سینیٹر راحیلہ مگسی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان ساس ہیں ان کے بچوں کے بھی بچے ہیں تاہم ایسا لگتا نہیں ہے۔