اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔ پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت نے پیٹرولیم مصںوعات مہنگی کر دی ہیں۔ عوام کی بات کرنے پر اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عالمگیر خان نے کہا کہ کراچی میں عوامی مسائل پر بات کرنے کی تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ کراچی میں عوام کو شدید مسائل درپیش ہیں۔
وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک نجی ادارہ ہے۔ کراچی میں جہاں حادثات ہوئے وہاں شہریوں نے کنڈے ڈال رکھے تھے۔ افسوسناک واقعے کی انکوائری کی جا رہی ہے۔ اس کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کرپشن کا منبع بنا ہوا ہے اور اس کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔
ایوان میں قومی ادارہ برائے بحری امور، اسلام آباد میں تحفظ خوارک، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی، سمال بزنس فنانس کارپوریشن، سگریٹ انتباہ اور پاکستان تحقیقاتی کونسل برائے آبی وسائل ترامیمی بل پیش کیے گئے۔
اجلاس کے دوران گھوٹکی سے نو منتخب رکن سردار محمد بخش مہر نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھایا جبکہ ایوان میں کوئٹہ دھماکا، راولپنڈی طیارہ حادثہ اور بارشوں سے جاں بحق افراد کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
نماز مغرب کے وقفے کے بعد اجلاس شروع ہوا تو نواب یوسف تالپور نے کورم کی نشاندہی کی۔ کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹٰی سپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔