لاہور: (روزنامہ دنیا) لاہور کی سیشن عدالت نے ممبر قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے کیس کی سماعت کی۔
عدالتی حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا،رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے ،رانا ثنا اللہ بیمار ہیں ان کی صحت کے پیش نظرگھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے ،جس پر عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
دوسری جانب ذ رائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن نے اینٹی کرپشن افسروں کو راناثنا اللہ کے خلاف نئے سرے سے تحقیقات کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن کی جانب سے کوئی بے نامی جائیداد نہ ہونے کی رپورٹ پیش کردی گئی جبکہ ڈی جی کے پاس متعلقہ رپورٹ کے برعکس حقائق پر مشتمل ایک اور رپورٹ تھی جس میں جائیدادوں کا ذکر تھا جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مانیٹرنگ زاہد مسعود نظامی، ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن خالد گجر، ڈپٹی ڈائریکٹر ملک طارق اور سرکل افسر شیخ ناصر عباس کو طلب کرلیا تاہم زاہد مسعود نظامی اور خالد گجر گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس کے روبرو پیش ہوئے تو انہوں نے دونوں ماتحت افسران کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ان کو وارننگ دی اور دوبارہ تحقیقات کرنے کی ہدایات جاری کیں ۔