لاہور: (دنیا نیوز) سابق صوبائی وزیر قانون اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کیخلاف منشیات کیس کی تفتیش جاری ہے۔ ان کے اثاثوں اور گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق انسداد منشیات فورس نے تمام اداروں کو خطوط ارسال کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کے گھروں، زمین اور مختلف کمپنیوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کیخلاف منشیات کیس کی تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے فیصل آباد میں تعینات رہنے والے 2 پولیس افسران کے گرد گھیرا بھی تنگ کر دیا ہے۔
اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اداروں کو لکھے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ اثاثوں کی تفتیش کرنا چاہتے ہیں کہ یہ منشیات کی رقوم سے تو نہیں بنے؟ خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ ہیروئن سمگلنگ کے کیس میں گرفتار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’رانا ثنا اللہ کو عالمی کارندے کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا‘
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے یکم جولائی کو منشیات سمگلنگ کے الزام میں ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے گارڈز کے ہمراہ فیصل آباد سے لاہور آ رہے تھے۔
اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی، ان کیخلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیگی رہنما رانا ثناء اللہ 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
رانا ثنا اللہ کو سخت سیکیورٹی میں 2 جولائی کو لاہور کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انھیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اینٹی نارکوٹکس نے رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد کی، برآمد ہونے والے منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے۔
مقدمے میں منشیات ایکٹ کی 9 سی، 15، 17 اور دیگر دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مخبر نے اطلاع دی تھی کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی میں منشیات ہے، اس کے بعد ان کی گاڑی کو روکنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے موٹروے سے آنیوالی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔
رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روکا تو ان کے ساتھیوں نے ہاتھا پائی کی۔ اے این ایف ٹیم نے رانا ثنا اللہ سے منشیات سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے سیٹ کے پیچھے رکھے سوٹ کیس کی نشاندہی کی۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد، ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ گرفتار
نارکوٹکس ایکٹ کے تحت 100 گرام تک منشیات برآمد ہونے پر 2 سال قید، ایک ہزار گرام تک 7 سال قید جبکہ اس سے زیادہ پر سزائے موت، عمر قید یا 10 سال تک جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے اے این ایف کے ڈی جی میجر جنرل عارف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رکن اسمبلی سمیت کوئی قانون سے بالاتر نہیں، اب کوئی نہیں بچے گا، وزیراعظم کا وژن زیرو ٹالرنس ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 3 ہفتے رانا ثنا اللہ کی گاڑی کی نگرانی کی گئی، ان کیخلاف ثبوت موجود ہیں جسے عدالت پیش کریں گے۔ برآمد منشیات فیصل آباد سے لاہور، پھر عالمی مارکیٹ جانی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ملک سے خیانت کرے گا، اس کو مثال بنائیں گے۔ منشیات انسانیت کیلئے ناسور ہے۔