اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے بھارت کے متنازعہ اقدام کیخلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کرلیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارتی اقدام کیخلاف سلامتی کونسل جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 28 ممالک کو کشمیر پر اپنے تحفظات اور قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے سے آگاہ کر دیا، بھارت نے پوری وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، مقبوضہ کشمیر ایک بین الاقوامی متنازعہ مسئلہ ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بھارت کی جانب سے کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینا غلط ہے، کیا بھارت مقبوضہ وادی میں مظالم سے کشمیریوں کی فلاح کر رہا ہے ؟ جواہر لال نہرو نے بھی کہا تھا کشمیر کا فیصلہ اس کی عوام کرے گی، بھارت کے موقف کو مسترد کرتے ہیں، آرٹیکل 370 کے خاتمے سے پہلے وادی کی فلاح و بہبود پر پابندی تھی ؟ یکطرفہ بھارتی اقدام سے خطے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے نیا ناٹک رچا سکتا ہے، بھارت پلوامہ جیسا ڈرامہ کرسکتا ہے، سمجھوتہ ایکسپریس اب نہیں چلے گی، بھارت کیلئے اپنی فضائی حدودبند نہیں کی، ہم کشمیر کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارت سے تجارتی بندش کے باعث افغانستان متاثر نہیں ہوگا، کرتار پور راہداری پر کام جاری رہے گا، بھارت کب تک ایک کروڑ 40 لاکھ کشمیریوں کو قید رکھے گا ؟ کرفیو اٹھانے کے بعد کیا کشمیری احتجاج نہیں کریں گے ؟۔