اسلام آباد: (دنیا نیوز) جشن آزادی پر مظلوموں سے اظہار یکجہتی کے لئے کنونشن سینٹر میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا، کشمیریوں پر مظالم کی عکاسی کی گئی جبکہ چاروں صوبوں کی ثقافت کے رنگ پیش کئے گئے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اسلام آباد میں پرچم کشائی کی۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور اعلی فوجی افسران بھی تقریب میں شریک تھے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج کا دن قومی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے، اللہ کرے سبز ہلالی پرچم کا سایہ تا قیامت ہمارے سروں پر رہے، ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر وطن کیلئے صلاحیتیں وقف کریں، کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیریوں کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتے ہیں، کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
عارف علوی کا کہنا تھا بھارتی اقدام شملہ معاہدوں کی تمام شقوں کی نفی کرتا ہے، بھارت کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا، بھارتی اقدام کے بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا، بھارت نے کشمیر کے معاملے پر تمام قراردادوں کی مخالفت کی۔
صدر مملکت نے کہا پاکستان کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے فیصلے کو قبول نہیں کرتا، کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ہے، بھارت ظالمانہ کارروائیاں فوری بند کرے، بھارت یہ بات نہ بھولے کہ مسئلہ کشمیر کے 3 فریق ہیں، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے، بھارت ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے۔
ڈاکٹر عارف نے مزید کہا کہ بھارت جرائم کے ذریعے کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا، بھارت ریاستی دہشتگردی اور کشمیریوں پر ظلم بند کرے، او آئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں سے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوج کے باعث کشمیر ملٹری زون بن چکا، جنگ مسلط ہوئی تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔