اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملازمت میں توسیع آج دنیا کے سامنے ایک واضع پیغام ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم نے اپنا آئینی اختیار استعمال کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اصل حقائق اس وقت سامنے آئیں گے جب کرفیو اٹھے گا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز بھی کرفیو توڑنے کی کوشش کی گئی۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز اور کشمیریوں کے مابین مڈ بھیڑ کی بھی اطلاعات ہیں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے وزیر دفاع کے غیر ذمہ دارانہ بیان اور ان کے عزائم سب کے سامنے ہیں۔ ہماری طرف سے ایک واضع پیغام آج دنیا کے سامنے ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔
“Don’t change horses in midstream”
— Faisal Vawda (@FaisalVawdaPTI) August 19, 2019
Good decision by the PM. General Bajwa was needed at this crucial point in time for Pakistan
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نے کہا کہ وزیراعظم کا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ خوش آئند ہے، پاکستان کے موجوہ حالات میں آرمی چیف وقت کی ضرورت ہیں۔
وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ آرمی چیف کی عہدے میں توسیع کا نوٹیفیکیشن موجودہ سیکیورٹی حالات کی سنجیدگی کا ادراک ہے۔
آرمی چیف کی عہدے میں توسیع کا نوٹیفیکیشن موجودہ سیکیورٹی حالات کی سنجیدگی کا ادراک ہے، ہم تاریخ کے اہم دوراھے پر ہیں اور جنرل باجوہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کے تسلسل کی علامت ہیں۔امید ہے اس فیصلے کو تاریخ میں جگہ ملیگی اور پاکستان کے استحکام کیلئے یہ فیصلہ سنگ میل ثابت ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 19, 2019
انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ کے اہم دوراہے پر ہیں اور جنرل باجوہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کے تسلسل کی علامت ہیں‘۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ’امید ہے اس فیصلے کو تاریخ میں جگہ ملیگی اور پاکستان کے استحکام کیلئے یہ فیصلہ سنگ میل ثابت ہو گا۔
مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کا فیصلہ پاکستان کے قومی مفاد میں ہے، ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے، حالت جنگ میں کمانڈر کو تبدیل نہیں کیا جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے پرو ڈیموکریسی رول کو دنیا میں ثابت کیا ہے، توسیع کا فیصلہ مثبت فیصلہ ہے، فیصلے سے پالیسی میں کہیں گیپ نہیں آئے گا۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق وزیراعظم کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت جنگ کی صورتحال میں ہے۔ بھارت نہیں چاہتا کہ افغانستان میں امن ہو، افغانستان میں امن ہو گا تو اس کا فائدہ پاکستان کو ہو گا۔ کرتارپور راہداری کو کھولنے کے منصوبے پر بھی بھارت خوش نہیں ہے۔