سکردو: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کشمیر کا کیس لڑنے سے پہلے ہتھیار ڈالنے اور ناکام خارجہ پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں سودے بازی قبول نہیں کرنے دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے سکردو میں خطاب کرتے ہوئے گجرات کے قصائی نریندر مودی کو ریفرنڈم کرانے اور مقبوضہ وادی میں جانے کا چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’سلیکٹو‘ وزیراعظم میں صلاحیت نہ اہلیت، ہم سب نے کشمیریوں کی آواز بننا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گجرات کے قصائی مودی نے اگر کشمیریوں کو حقوق دیے ہیں تو وہ وہاں کرفیو کو اٹھا کر جلسہ کرے اور ریفرنڈم کرا کر دیکھ لے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ مودی نے پورے کشمیر کو جیل بنا دیا ہے۔ فوج کے بوٹوں کی دھمک سے آزادی کے جذبے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ٹینک کے زور پر لوگوں کے دلوں پر حکومت نہیں کی جا سکتی۔
بلاول بھٹو نے جذباتی تقریر میں کہا کہ مودی تم لیڈر نہیں قاتل ہو، تم نے پہلے گجرات کے مسلمانوں کو قتل کیا، اب کشمیریوں کے قاتل ہو، تمہیں تاریخ صرف قاتل اور قاتل کے نام سے یاد رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سے پیغام دیتا ہوں کہ بھٹو کا نواسا موجود ہے، اگر کشمیر پر کوئی سودے بازی کی تو تمہارا وہ حشر ہوگا کہ دنیا یاد رکھے گی، ’سلیکٹو‘ حکمرانوں ہوش کے ناخن لو۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں ان سے کہتا ہوں کہ تاریخ سے سبق سیکھ لیں، بھٹو شہید نے ہتھیار نہیں ڈالے تھے، انہوں نے بھارت سے 90 ہزار جنگی قیدی چھڑائے اور ہزاروں رقبہ زمین واپس لی، یہ فرق ہوتا ہے عوام کے اصل نمائندوں اور ’سلیکٹو‘ حکمرانوں میں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کشمیر کے مظلوم عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ حکومت نے کشمیر کیس لڑنے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ ہر محب وطن پاکستانی پریشان ہے کہ کہیں کشمیر پر سودے بازی تو نہیں ہوگئی؟
بلاول بھٹو نے حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ کے لوگ اس وقت سے ڈریں جب ظلم کا حساب لیا جائے گا۔ بغیر ثبوت کے سب کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ کیا اس سے ملک سے کرپشن ختم ہو گئی ہے؟ وزیراعظم نے ایک وعدہ پورا نہیں کیا، ناکامیوں کی قیمت ملک ادا کر رہا ہے۔