اسلام آباد: (دنیا نیوز) ممبران کی تقرری کا معاملہ گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے۔ نئے ممبران کی تقرری آئین کے آرٹیکل 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔
چیف الیکشن کمشنر نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر وزارت پارلیمانی امور کو آگاہ کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے کل ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کی تھی۔ منیر کاکڑ کو بلوچستان جبکہ خالد محمود صدیقی کو ممبر سندھ لگایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی سات ماہ سے خالی دونوں سیٹوں پر حکومت کی طرف سے تقرریوں کو اپوزیشن نے بھی مسترد کر دیا تھا۔
ادھر پیپلز پارٹی نے معاملے پر قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر دیا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے غیر قانونی اقدام اٹھایا گیا جبکہ ترجمان نواز لیگ مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا۔