سکردو: (دنیا نیوز) چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ گجرات کے قصائی مودی سے اس کی اوقات کے مطابق ڈیل کرنا چاہیے، کمشیر میں مسلمانوںکو اقلیت بنانے کی سازش قطعی منظور نہیں. اگر ہمارے ہاں حقیقی جمہوری حکومت ہوتی تو آج کشمیر کی یہ صورتحال نہ ہوتی۔ بھارت کو خطے میں امن کے حوالے سے دلچسپی ہی نہیں۔
سکردو میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ راہول گاندھی کو کشمیر جانے سے روکنا افسوسناک ہے، مودی کے وزیراعظم بننے پر ہماری خارجہ پالیسی میں تبدیلی آنی چاہیے تھی مگر ہم نے 5 سال انتظار کیا۔ ماضی میں جب مودی منتخب ہوا توہماری بھارت کیساتھ ویسی ہی خارجہ پالیسی رہی جیسی دیگر بھارتی وزرائے اعظم کیساتھ تھی، مودی کے منتخب ہونے پرہمیں پتا ہونا چاہیے تھا گجرات کا قصائی وزیراعظم بن رہا ہے، پاکستان نے اپنے دفترخارجہ کو کمزور کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش منظور نہیں، پاکستان نے آرٹیکل 370 کو کبھی قبول نہیں کیا، جہاں جہاں جاوں گا کشمیر کی بات کروں گا۔ ہمیں ہر محاذ پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا۔
بلاول نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جو وعدے بھی گلگت بلتستان کےعوام سے کر رہے ہیں وہ پورے نہیں ہوں گے، جو وعدہ بھی خان نے کیا اس پر یوٹرن لے لیا۔ صرف پیپلزپارٹی وفاقی جماعت ہے جوپورے ملک کی جماعت ہے۔ مریم نواز اور فریال تالپور کی گرفتاری سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔