اسلام آباد: (دنیا نیوز) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا جبکہ در اندازی پر افغانستان سے بھی شدید احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مسلسل بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید ہو گئی، شہید خاتون کا نام فاطمہ بی بی تھا جبکہ اس کی عمر 40 سال تھی۔ خاتون کا تعلق گاؤں بالا کوٹ سے تھا، نکیال اور جندروٹ سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کے باعث خاتون سمیت 7 شہری زخمی ہوئے جس کے بعد بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو طلب کیا گیا اور واقعہ پر شدید احتجاج کیا۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مسلسل لائن آف کنٹرول پر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارتی فوج کی طرف سے شدید گولہ باری، فائرنگ کی جا رہی ہے جس کا نشانہ عام شہری بن رہے ہیں، یہ فائرنگ دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اقوام متحدہ کے معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے لہٰذا بھارت سیز فائر معاہدے کا احترام کرے اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری سے گریز کرے اور شہریوں کو امن کیساتھ رہنے دے۔
دوسری طرف پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا اور سرحد پار سے پاک فوج کے جوانوں پر فائرنگ کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا گیا۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ افغانستان کی حکومت کو اپنی سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنا چاہئیں۔ افغان حکومت اپنی سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرے۔