اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے رکن نورعالم خان کا قومی اسمبلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ یہاں غریب کیلئے کوئی نہیں بولتا، میں چپ نہیں رہوں گا، ایسی دس سیٹیں قربان کر سکتا ہوں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کا پہلے اتفاق نظر آیا جس کی وجہ سے متعدد قائمہ کمیٹیوں، این ایف سی اور سٹیٹ بینک کی رپورٹس اور آڈٹ رپورٹس پیش کر دی گئیں۔
جونہی پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے ڈپٹی سپیکر سے آصف علی زرداری کی دوران گرفتاری گرتی صحت کی وجہ سے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کیا تو مراد سعید بولے یہاں صدارتی خطاب کے دوران سپیکر کے خلاف نعرے لگائے گئے، آپ کا چیئرمین تو کہتا تھا جو جتنی کرپشن کرتا ہے اتنی سزا ملتی ہے، اب کیا ہوا؟ اس پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔
اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن نور عالم خان اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور بولے یہاں ہر کوئی چینی والوں اور صنعتکاروں کے لئے بولتا ہے غریب کے لئے کوئی نہیں بولتا، لعنت ہو ایسے ووٹ لے کر آنے والوں پر، چپ نہیں رہوں گا، ایسی دس سیٹیں قربان کر سکتا ہوں۔
نورعالم خان کا کہنا تھا کہ کھاد دو سو روپے مہنگی ہو گئی، بجلی، گیس اور روٹی کیوں مہنگی کر دی گئی؟ وزیر خزانہ کو بلا کر پوچھیں یہ چیزیں مہنگی کیوں ہو رہی ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے کیا معاہدہ ہوا؟ خاموش نہیں رہ سکتا۔ احتساب صحیح ہونا چاہیے، صرف دو تین کا کرنا ہے تو بند کر دیں۔ قومی اسمبلی اجلاس کل دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔