لاہور: (دنیا نیوز) قصور کے علاقے چونیاں میں بچوں کے اغوا اور قتل کے واقعے کی تحقیقات کیلئے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
کمیٹی تین روز میں ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کرے گی۔ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران بارہ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے چونیاں میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی تحقیقات کیلئے آئی جی پنجاب کی تشکیل کردہ چھ رکنی کمیٹی تحقیقات کیلئے علاقے میں پہنچ گئی ہے۔
کمیٹی میں ڈی پی او قصور، ایس پی انویسٹی گیشن، ایس پی، اے ایس پی ننکانہ، سی ٹی ڈی اہلکار اور سپیشل برانچ کا ڈی ایس پی بھی شامل ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی تین روز میں ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کرے گی۔
چونیا ں واقعے پر پولیس نے گھر گھر تلاشی اور سرچ آپریشن کیا جس کے دوران بارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یاد رہے کہ قصور کی تحصیل چونیاں سے گزشتہ روز تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں۔ 8 سالہ فیضان ایک روز پہلے لاپتا ہوا جبکہ 9 سالہ علی حسنین اور 8 سالہ سلمان کو دو ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی سفاکانہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ غم سے نڈھال اہلخانہ نے ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔