اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو زرداری کا پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اہم ترین اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ناجائز، نااہل اور کٹھ پتلی وزیراعظم کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان اپوزیشن کو سیاسی قیدی بنا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے والا وزیراعظم کشمیریوں کی آواز کیسے بن سکتا ہے؟
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم اپنے کشمیری بھایئوں کیساتھ ہیں۔ کشمیر کانفرنس میں تمام جماعتوں کے لوگ شریک تھے۔ خورشید شاہ کی گرفتاری سے کشمیر کانفرنس سے توجہ ہٹائی گئی۔ اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مشرف کے بنائے ہوئے نیب کے کالے قانون کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نیب کا کالا قانون سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ جب بھی کشمیر کے حوالے سے متحد ہوتے ہیں تو کوئی گرفتاری ہو جاتی ہے۔ فریال تالپور کو بھی غیر آئینی طریقے سے گرفتار کیا گیا تھا، آج پھر ایک سیاسی گرفتاری کی گئی۔ وزیراعظم قومی اتحاد کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کور کمیٹی اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا ہے۔ حکومت کو سال کے آخر تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ ملک میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جمہوری طریقے سے عوامی ایشوز پر احتجاج کریں گے۔ اکتوبر میں مولانا فضل الرحمان کا دھرنا ہوگا جس کی اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عام آدمی کے لیے تکلیف اور امیروں کے لیے ریلیف ہے۔ کسانوں سے سبسڈی چھین لی گئی، مزدوروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور ارب پتی کوٹیکس ایمنسٹی سکیم دی گئی۔