اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کیخلاف اوقاف اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر امجد نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر عوام سے 25 ارب روپے کا فراڈ کیا۔ تحقیقات میں ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد ملنے پر ڈاکٹر امجد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ شہباز شریف اور شیر علی گورچانی کے خلاف اوقاف اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔ نیب نے سابق ایم این اے سمیع الحسن گیلانی کے خلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آر کو بھیجنے کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ 22 ماہ میں 71 ارب کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کر وائی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کی شکایات، انکوائریز اور انویسٹی گیشنز کو مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچائے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب بیوروکریسی کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ نیب بیوروکریسی سمیت تمام افراد کا احترام یقینی بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔