لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے پیراگون سکینڈل میں خواجہ برادرن کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 ستمبر تک توسیع کر دی۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر خواجہ برادرن کو پیش کیا۔ دوران سماعت ملزموں کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار اور فرد جرم ختم کر کے بری کرنے کی درخواستوں پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادرن پر ایک بھی الزام نہیں ہے کہ انہوں نے کرپشن کی اور پبلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے فوائد حاصل کیے، نیب اس کیس کی تحقیقات نہیں کرسکتا تاہم اس کے لیے کمپنیز ایکٹ 2017 موجود ہے لہذا عدالت خواجہ برادرن پر فرد جرم ختم کر کے بری کرنے کاحکم دے۔
نیب پراسکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ فرد جرم عائد کرنے کے بعد عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنا غیر قانونی ہے، کمپنیز ایکٹ میں عوام سے فراڈ کرنے سے متعلق نیب کو تحقیقات کرنے سے نہیں روکا گیا، عدالت فرد جرم میں ترمیم کر سکتی ہے لیکن اس وقت جب کسی ملزم کا حق متاثر ہو رہا ہو۔ عدالت نے فریقین سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
خواجہ بردارن کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف آنے والے راستوں کو کنٹیرز اور خاردادریں تاریں لگا کر بند کیا گیا۔