کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں الیکشن ٹریبونل نے این اے 265 پر کا میاب امیدوار ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انتخابات دوبارہ کرانے کا حکم دے دیا۔
بلوچستان ہائی کورٹ میں الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ نے ڈیپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی کامیابی کے خلاف بی این پی مینگل کے رہنماء اور حلقے سے ہارنے والے امیدوار حاجی لشکری رئیسانی کی دائر درخواست پر سماعت کی۔
الیکشن ٹریبونل کے احکامات پر نادرا کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق حلقہ این اے 265 کے 52 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی جس پر ٹریبونل نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے کامیاب امیدوار قاسم خان سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے کے انتخابات دوبارہ کرانے کے احکامات جاری کر دیئے۔
بی این پی کے رہنماء سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف دھرنے دینے والوں کو آج کا فیصلہ تسلیم کرنا ہو گا، حکمران صوبے کے ساتھ مخلص ہیں تو ہمارے 6 نکات کو تسلیم کریں، امید ہے الیکشن ٹربیونل کے اس فیصلے سے پی ٹی آئی اور بی این پی کے درمیان تعلقات خراب نہیں ہونگے۔
دوسری جانب درخواست گزار حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن حلقے میں جلد انتخابات کرائے تاکہ انتخابات میں دوبارہ حصہ لیکر کامیابی حاصل کر یں اور عوام کی خدمت کر سکیں، فتح سچ کی ہوئی، مگر افسوس ہے کہ گزشتہ سال سے اب تک ایک نااہل شخص قومی اسمبلی کا ایوان چلاتا رہا، صوبے کے مزید حلقے کھولیں جائیں تو ایسے ہی فیصلے آئیں گے۔