لاہور: (دنیا نیوز) سابق صوبائی وزیر جنگلات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق چنیوٹ معدنیات میں غیرقانونی ٹھیکے دینے کے کیس میں سبطین خان کو چند روز قبل عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا، سبطین خان کے وکیل رہائی کی روبکار لے کر جیل پہنچے جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کی کارروائی، صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان گرفتار
دنیا نیوز کے مطابق جیسے ہی وہ جیل سے باہر آئے تو پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
یاد رہے کہ 14 جون کو نیب نے کارروائی کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے اور صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سبطین خان کی گرفتاری، اصل معاملہ کیا ہے
صوبائی وزیر سبطین خان پر چنیوٹ میں غیر قانونی ٹھیکوں کا الزام تھا۔ انہوں نے 2007ء میں بطور وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا۔ ان پر بطور وزیر مائنز اینڈ منرلز اربوں روپے کے ٹھیکے دینے کا الزام لگا۔ ملزم پر اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی تھے۔
یاد رہے کہ صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کی سیاست کا آغاز 90ء کی دہائی میں ہوا۔ 1990 سے لیکر 1993ء تک پنجاب کے ایم پی اے رہے اسی دوران 1990 سے 1993ء تک صوبائی وزیر جیل خانہ جات بھی رہے۔
پنجاب میں مسلم لیگ ق کی حکومت بننے کے بعد صوبائی وزیر معدنیات بنے۔ انہوں نے 2007ء میں بطور صوبائی وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا جس میں اربوں روپے کی کرپشن کی اطلاعات سامنے آئی تھی جس کے بعد نیب نے کارروائی کر کے انہیں گرفتار کیا۔