پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی میں سپیشل پولیس فورس کو مستقل کرنے سمیت کے پی ٹورازم ایکٹ منظور کرلیا گیا۔ ٹورازم ایکٹ کئے تحت صوبائی سیاحتی حکمت عملی بورڈ بنایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں سپیشل پولیس فورس کی مستقلی کا بل وزیر قانون سلطان محمد نے پیش کیا۔
ایوان نے یہ بل متفقہ طور پر منظور کیا۔ بل کے تحت سپیشل پولیس اہلکاروں کی سنیارٹی کو برقرار رکھا جائے گا۔ متعلقہ اضلاع کے ڈی پی او کو سپیشل پولیس سکروٹنی کا اختیار دیا گیا ہے۔ ڈی پی او اہلکاروں کی لسٹ محکمہ داخلہ کو حوالہ کرے گا۔ سپیشل پولیس اہلکار رواں سال یکم اگست سے مستقل تصورہوں گے۔
ایوان میں خیبر پختونخوا ٹورزم ایکٹ 2019ء ترمیم کے ساتھ منظور کیا گیا۔ سینئر صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان نے ایکٹ پیش کیا۔ ایکٹ کے تحت صوبائی سیاحت حکمت عملی بورڈ بنایا جائے گا۔ ایکٹ میں 8 ابواب، 58 حصے اور 3 شیڈول ہیں۔
سیاحوں کی سہولت کے لیے ٹورازم پولیس کا قیام کیا جا رہا ہے۔ ایکٹ سے نجی سرمایہ کاری کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ ایکٹ کے تحت عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات اور سیاحتی مقامات پر گندگی اور آلودگی پر بھی جرمانے ہونگے۔ وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ ٹورازم پولیس کا قیام بھی ایکٹ کا حصہ ہے۔