لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے 15 کلو منشیات سمگلنگ کے کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر قانون اور مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رانا ثناءاللہ نے ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز رضوی نے رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت رانا ثنااللہ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ابھی ٹرائل کورٹ میں رانا ثنا اللہ کے حقائق منظر عام پر آنا باقی ہیں اس بنیاد پر وہ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں۔ عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
یاد رہے رانا ثنا اللہ کی جانب سے درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ حکومت پر سخت تنقید کرتا رہا ہوں، حکومت کیخلاف تنقید کرنے پر منشیات سمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمہ کو مشکوک ثابت کرتی ہے، ایف آئی آر میں 21 کلو گرام ہیروئن سمگلنگ کا لکھا گیا جبکہ بعد میں اس کا وزن 15 کلو گرام ظاہر کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے نقطہ اٹھایا کہ راناثنااللہ نے گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا اب بے بنیاد مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔