ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام مولانا فضل الرحمان کے 27 اکتوبر کے فیصلے کوپسند نہیں کر رہے، کشمیری اس دن ہر سال یوم سیاہ مناتے ہیں۔
ملتان میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم آج رات چین کے تین روزہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جہاں ان کی میزبان صدر، وزیراعظم اور اعلیٰ چینی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔ اپنے دورے کے دوران عمران خان چین کی سرمایہ کار کمپنیوں سے بھی ملاقات کریںگے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے پوری کوششں کیں لیکن پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سامنے اپنا موثر نقطہ نظر پیش کیا۔ پاکستان خاصی حد تک انھیں مطمئن کر چکا ہے۔ امید ہے پیرس اجلاس میں ہمارے نقطہ نظر کو اہمیت دی جائے گی۔
پاک چین اقتصادی راہداری بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین مطمئن ہے، اپوزیشن بلاوجہ سی پیک کو ایشو بناتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی سیاسی ضرورت ہے۔ حکومت اس سے خائف نہیں لیکن 27 اکتوبر کی تاریخ غلط ہے۔ اس دن پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری بھارت کے غاصبانہ تسلط کیخلاف یوم سیاہ مناتے ہیں۔ مولانا نے کہہ دیا ہے کہ وہ تاریخ پر نظر ثانی نہیں کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام دو ماہ سے زیادہ عرصے سے مسلسل محصور ہیں۔ بھارتی عدلیہ اور میڈیا اس وقت حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے شدید دباؤ میں ہے۔ مودی سرکار نے امریکی سینیٹر کو بھی مقبوضہ وادی جانے کی اجازت نہیں دی۔ امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کی اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔