کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے وزیراعظم سے فواد چودھری کے بیان پر بھی تحفظات کا اظہار جبکہ پارٹی دفاتر کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے اتحادیوں اور تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے شکایات کے انبار لگا دیے ہیں۔ اراکین صوبائی اسمبلی نے وفاقی وزرا کے رویے پر وزیراعظم سے شکایت کی اور کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ملاقات کا وقت مانگ رہے ہیں۔
اراکین نے وزیراعظم سے ڈی ایم سیز میں موجود اتحادیوں کے تعاون نہ کرنے کی بھی شکایت کی جبکہ انھیں بتایا کہ سٹیزن پورٹل پر کرپشن کی شکایت کرنے والے شہری کو ہی گرفتار کر لیا گیا۔
وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو ہفتے میں ایک گھنٹے اراکین اسمبلی سے ملاقات کی ہدایت کی جبکہ ڈی ایم سیز کے تعاون کے لیے میئر سے بات کرنے کی یقین دہانی اور سٹیزن پورٹل پر شکایت کرنے والے شہری کی گرفتاری کے معاملے کو دیکھنے کا بھی عندیہ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو تاریخ کا سب سے بڑا معاشی خسارہ ورثے میں ملا لیکن اب ملک کی معاشی صورتحال بہت حد تک بہتر ہو چکی ہے۔
وزیراعظم کو وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کراچی میں جاری اور زیر غور منصوبوں پر بریفنگ دی۔ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ حکومت کا فوکس بس مال کمانے پر ہے۔
ادھر وزیراعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد نے اپنے پرانے مطالبات دہرائے اور وفاقی وزیر فواد چودھری کے بیان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے وفد نے بھی ملاقات کی۔ سینیٹر مظفر حسین شاہ، غوث بخش مہر، شہریار مہر اور نصرت سحر عباس پر مشتمل وفد نے اپنے حلقوں میں درپیش مسائل سے انھیں آگاہ کیا۔