اسلام آباد (دنیا نیوز) حکومت اوررہبرکمیٹی کےدرمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، مذاکرات کے دوران اپوزیشن نے پشاورموڑپرجلسہ کرنےکی حکومتی تجویزسےاتفاق کیا۔
تفصیلات کے مطابق، پشاورموڑپرجلسےکی تجویزپرویزخٹک نےاپوزیشن کودی جس کے بعد اکرم درانی نے رہبرکمیٹی کےتمام ارکان سےٹیلیفون پرمشاورت کی، بعد ازاں اپوزیشن نےپشاورموڑپرجلسےکی رضامندی ظاہرکی، اس حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی ساڑھے 9بجےپریس کانفرنس کرےگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ حکومت نے عدالتی فیصلوں کے مطابق پریڈ گراؤنڈ کے علاوہ کسی بھی جگہ پر آزادی مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اپوزیشن نے ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک کا مطالبہ کیا جو مسترد کر دیا گیا تھا جبکہ رہبر کمیٹی نے تجویز دی تھی کہ وہ ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک میں آزادی مارچ کرنے کو تیار ہیں جس کے لئے حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے منظوری لینے گئی، واپسی پر پرویز خٹک اور اکرم درانی نے میڈیا کو بتایا کہ جگہ پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن کی جماعتوں نے حمایت کی ہے جبکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس سے قبل آزادی مارچ روکنے کیلئے حکومت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کرنا شروع کر دیئے جبکہ اسلام آباد میں انتظامیہ نے ریڈ زون سیل کرنا شروع کردیا، ڈی چوک کے اطراف کنٹینرز کے دو حصار قائم کر دیئے گئے ہیں، پہلے حصار میں مٹی سے بھرے اور دوسرے حصارمیں خالی کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔
گزشتہ روز وزارت خارجہ کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹ میں کہا گیا کہ سیاسی قائدین پر حملے کا خطرہ ہے۔ یہ حملے پورے پاکستان میں آزادی مارچ پر کئے جا سکتے ہیں۔ اس معاملے میں سیاسی جماعتوں اور ان قائدین کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نیکٹا کی جانب سے تمام حساس اداروں کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں صورتحال سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔