لاہور: (محمد حسن رضا سے) مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ، حکومت اور اپوزیشن کی حکمت عملی، دونوں کے تین تین پلان تیار کر لئے گئے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ڈنڈا بردار اور تحریک انصار السلام کی فورس کا ایک گروپ گجرات، گوجرانوالہ، لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت دیگر اضلاع میں پہلے ہی پہنچ گیا، پولیس کی جانب سے فائرنگ کرنے کی صورت میں ڈنڈا بردار فورس کی جانب سے اسلحہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کی حکمت عملی سے پہلے ہی اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے، تازہ رپورٹس پر نیا پلان تشکیل دیدیا گیا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق پنجاب میں تحریک انصار السلام اور جمعیت علمائے اسلام (ف ) کی جانب سے تیار کی گئی ڈنڈا بردار فورس پنجاب کے مختلف اضلاع میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مختلف ذیلی دفاترمیں موجود ہے جن کو بعض افراد کی جانب سے ہر طرح سے ڈنڈے اور دیگر اشیا کی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے لیکن خدشہ ہے کہ 11 مقامات پر کسی جگہ پر اختلاف ہو سکتا ہے جس کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی تین پلان مرتب کر لئے گئے ہیں تاکہ فوری طور پر ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے یہ بھی حکمت عملی تیار کی گئی ہے کہ اگر آزادی مارچ میں شامل افراد کسی بھی طرح قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں تو ان کو فوری طور پر جیلوں میں بند کیا جائے گا، اس حوالے سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ ہم نے بھی اپنی حکمت عملی مرتب کر لی ہے اور اگر کوئی بھی آزادی مارچ میں شامل یا فضل الرحمن گروپ کا فرد قانون کو ہاتھ میں لے گا تو پھر ان کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی اور مکمل ایکشن ہوگا۔
ادھر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے ایک ایسی فورس بھی تیار کی گئی ہے، جو ریلی کے اسلام آباد پہنچتے ہی ایکٹو ہو جائے گی اور پھر آگے ان کے کہنے پر معاملات کو یہ فورس چلائے گی، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس فورس کے پاس اسلحہ بھی موجود ہے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں استعمال کر سکتے ہیں جس سے نمٹنے کے لئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے بھی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے، وفاقی وزارت داخلہ میں بھی مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو معاملات کی مانیٹرنگ کر رہا ہے۔
دوسری جانب آزادی مارچ سے متعلق پنجاب حکومت نے پولیس کو 12 کروڑ روپے جاری کر دئیے ہیں، یہ فنڈز سپلیمنٹری گرانٹ کی مد میں جاری کیے گئے ہیں، پنجاب بھر کی فورس آزادی مارچ کے حوالے سے صوبہ بھر میں تعینات کر دی گئی۔