اسلام آباد: (طارق عزیز) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد جلسہ میں خطاب کے دوران یہ دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں کی تعداد حکومت کے حاصل کردہ ووٹوں سے زیادہ ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نتائج اور ریکارڈ کے مطابق ان کا دعویٰ درست نکلا ہے، تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں نے 4 کروڑ ایک لاکھ سے زائد جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے 4 کروڑ 66 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کئے، یوں اپوزیشن کے حکومتی اتحاد سے تقریباً 66 لاکھ ووٹ زیادہ ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق عام انتخابات 2018ء میں حکومتی جماعت تحریک انصاف نے 3 کروڑ 38 لاکھ 5806 ووٹ حاصل کئے جبکہ اتحادی جماعتوں جی ڈی اے نے 25 لاکھ 20 ہزار 294، ایم کیو ایم نے 14 لاکھ 66 ہزار 490، مسلم لیگ ق نے 10 لاکھ 34 ہزار 816، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ 4 لاکھ 35 ہزار 653، بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) 5 لاکھ 41 ہزار 445، عوامی مسلم لیگ 2 لاکھ 38 ہزار 724، فنکشنل لیگ ایک لاکھ 45 ہزار 106 ووٹ حاصل کئے، اس طرح حکومت اور اتحادی جماعتوں کو پڑنے والے ووٹوں کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 1 لاکھ 8 ہزار 334 بنتی ہے، تین آزاد ارکان، فخرامام خانیوال، اسلم بھوتانی گوادر، علی نواز میرپور خاص کے حاصل کردہ ووٹ الگ ہیں، مذکورہ تین ارکان بعدازاں حکومت میں شامل ہوئے۔
جبکہ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق پی ایم ایل این عام انتخابات 2018 میں 2 کروڑ 58 لاکھ 68 ہزار 889 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ پیپلزپارٹی نے ایک کروڑ 38 لاکھ 48 ہزار 380 ووٹ حاصل کئے، اپوزیشن میں شامل ایم ایم اے نے 51 لاکھ 41 ہزار 494، عوامی نیشنل پارٹی 16 لاکھ 31 ہزار 996 ووٹ حاصل کئے جبکہ محمود خان اچکزئی، حاصل بزنجو، آفتاب شیرپاؤ کی پارٹی قومی اسمبلی کی کوئی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی، محمود اچکزئی کی پارٹی نے 2 لاکھ 9 ہزار 692، حاصل بزنجو کی پارٹی نے 66 ہزار اور قومی وطن پارٹی نے 1 لاکھ 44 ہزار ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ اس طرح اپوزیشن جماعتوں (متحدہ اپوزیشن) کے ووٹوں کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 66 لاکھ 5 ہزار 257 بنتے ہیں جو حکومت اور اتحادیوں جماعتوں کے حاصل کردہ ووٹوں سے 66 لاکھ ووٹ زیادہ ہیں۔
سیٹوں کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اس وقت حکومت اور اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی کی تعداد 183 ہے جبکہ اپوزیشن کو 158 ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جس میں مسلم لیگ ن کے پاس 83، پیپلزپارٹی 58، ایم ایم اے 16، اے این پی کے پاس ایک سیٹ ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر 183 سیٹیں ہیں جس میں تحریک انصاف کی 142، ایم کیو ایم 14، باپ 5، جی ڈی اے 4، ق لیگ 4، مینگل گروپ 4 ہیں، تین آزاد ارکان بھی شامل ہیں یہ تعداد مجموعی طور پر 176 بنتی ہے جبکہ فاٹا سے 7 ارکان حکومت میں شامل ہیں، انہیں شامل کر کے حکومت کے پاس ووٹوں کی تعداد 183 ہے۔