ن لیگ نواز شریف کی صحت کیلئے کوئی بھی سمجھوتہ کرنے پر تیار

Last Updated On 05 November,2019 09:30 am

اسلام آباد: (طارق عزیز) مسلم لیگ (ن) کی ترجیح نواز شریف کی صحت اور علاج معالجہ ہے، پارٹی صدر شہباز شریف ایسی کسی سرگرمی یا محاذ آرائی کے حق میں نہیں جس سے نواز شریف کی صحت کے متعلق مشکلات میں مزید اضافہ ہو، پارٹی میں اتفاق رائے پایا گیا کہ نواز شریف کی صحت یابی کے لئے اگر کسی سمجھوتہ کی ضرورت بھی پڑے تو گریز نہ کیا جائے، مولانا فضل الرحمن کے جائز مطالبات کے حامی ہیں، ماورائے پارلیمنٹ کوئی بھی ایسا اقدام نہ کیا جائے جس سے جمہوری و پارلیمانی نظام کو نقصان پہنچے۔

مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اپنے موقف سے واضح طور پر آگاہ کر دیا جائے گا کہ ہماری ترجیح نواز شریف کی صحت اور زندگی ہے جس سے بڑھ کر کوئی اور چیز نہیں ہوسکتی۔ دھرنوں، لاک ڈاؤن، شٹر ڈائون اور پہیہ جام سے ملکی معیشت متاثر ہوگی جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا اور محاذ آرائی اس قدر نہ بڑھائی جائے کہ قوم کو کسی ماورائے آئین اقدام، فیصلے کا سامنا کرنا پڑے، ان ہاؤس تبدیلی آئینی و جمہوری حق ہے اس کیلئے کوشش اور اتحادیوں سے بات کی جائے۔

مشاورتی اجلاس میں اتفاق پایا گیا کہ نواز شریف کی صحت پرن لیگ سیاست کرے گی اور نہ کسی دوسری جماعت کو اجازت دی جائے گی، جہاں تک موجودہ حکومت کیخلاف جدوجہد کا تعلق ہے آئین، قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے جاری رکھی جائے گی، جدوجہد پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے ہی کی جائے گی، اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز قابل قبول نہیں، ن لیگ اپنے تحفظات اور خدشات رہبر کمیٹی کے آئندہ کے اجلاس میں رکھے گی اور آل پارٹیز کانفرنس میں بھی یہی موقف اختیار کیا جائیگا۔

شہباز شریف نے اپنے متعلق پارٹی کے بعض حلقوں کی طرف سے تنقید پر اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے بڑے بھائی کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں، فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں اور تنقید صرف اوپر ہوتی ہے، اب پارٹی اجلاسوں میں کم سے کم بات کروں گا آپ کی تجاویز اور آرا من و عن نواز شریف کو پیش کردوں گا۔

مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم کا استعفیٰ زیر بحث ہی نہیں آیا، شہباز شریف نے کہا کہ ساری صورتحال رہبر کمیٹی، اے پی سی میں زیربحث لائی جائے گی، مسلم لیگ ن کے موقف پر دیگر اپوزیشن جماعتوں کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی، مریم نواز بھی ضمانت کے بعد اپنی پوری توجہ والد کی صحت پر مرکوز رکھیں گی، اس مرحلہ پر کسی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنیں گی، نواز شریف کی صحت بہتر ہونے پر پارٹی اور مریم نواز بھرپور سیاست کریں گے۔