راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لیے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی باتیں بے بنیاد ہیں۔
یاد رہے کہ آج صبح سے خبریں گردش کر رہی تھیں کہ حکومت پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لیے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ترمیم کے بعد کلبھوشن یادیو کو سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہو گا، پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے معاملے کی وضاحت کر دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ کمانڈر کلبھوشن یادیو کے حوالے سے چند آپشنز زیر غور ہیں۔
Speculations for amendment in Pak Army Act to implement ICJ verdict regarding convicted Indian terrorist Cdr Kulbushan Jadhav are incorrect. Various legal options for review and reconsideration of the case are being considered. Final status shall be shared in due course of time.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) November 13, 2019
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادییو کے حتمی فیصلے سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل خبریں چل رہی تھیں کہ حکومت پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لیے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، ترمیم کے بعد بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہو گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ترمیم کے بعد کلبھوشن یادیو کو اپنی سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہو گا۔ ترمیم کا مقصد فوجی عدالتوں کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا قانونی طریقہ طے کرنا ہے۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم صرف عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر لاگو ہو گی۔
یاد رہے کہ پاکستان کی فوجی عدالت نے گرفتار بھارتی جاسوس کو سزائے موت سنائی تھی جس پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں اپیل کی۔ عالمی عدالت انصاف نے 17 جولائی 2019ء کو کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی جاسوس کی حوالگی کی درخواست مسترد جبکہ حکومت پاکستان کو قونصلر رسائی دینے کی ہدایت کی تھی۔