اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کلبوشن یادیو کے حوالے سے کوئی ترمیم نہیں کی جا رہی، ایسی تمام باتیں افواہ ہیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ حکومت کلبھوشن یادیو کے حق میں کوئی ترمیم لا رہی ہے، حکومت اس حوالے سے وضاحت کرے۔
اس کے جواب میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ غلط ہے، ایسی کوئی قانون سازی نہیں کی جا رہی، یہ افواہ پتا نہیں کہاں سے آئی ہے؟
مسئلہ کشمیر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سیںیٹر رضا ربانی نے کہا کہ حکومت اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں ہچکچا رہی ہے۔ حکومت مسئلہ کشمیر او آئی سی کے سامنے رکھے اور او آئی سی ہندوستان سے دنیا کا طویل ترین کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کرے، اگر او آئی سی ایسا نہیں کرتا تو پاکستان کو عارضی طور پر اپنی رکنیت ختم کرا دینی چاہیے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر پر کنفیوز ہے، اب تک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بلائے جانے والے اجلاسوں میں وزیراعظم موجود نہیں تھے۔ کشمیر معمولی معاملہ نہیں، بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اور آدھا گھنٹہ کھڑے ہو کر کشمیر آزاد نہیں کرایا جا سکتا۔