اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کی حکومتی درخواست منظور کرلی۔
لارجر بنچ نے خصوصی عدالت کو پرویز مشرف کیس کا محفوظ فیصلہ سنانے سے روک دیا۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ حکومت پانچ دسمبر تک پراسیکیوشن ٹیم تعینات کرے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بنچ نے وزارت داخلہ کی درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا۔ دو صفحات پر مشتمل مختصر فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ خصوصی عدالت اٹھائیس نومبر کو پرویز مشرف کے خلاف کیس کا فیصلہ نہ سنائے اور پرویز مشرف کی بریت کی درخواست کا قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ سلمان صفدر چاہیں تو ریاست کی طرف سے پرویز مشرف کے وکیل کی معاونت کر سکتے ہیں۔ غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے حکم نامے کی وجوہات بعد میں جاری ہوں گی۔
اس سے پہلے سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ خصوصی عدالت میں پراسیکیوشن ٹیم کے دلائل درست نہیں تھے۔ خصوصی عدالت کو کیس کی مزید سماعت کا حکم دیا جائے۔
پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ خصوصی عدالت میں انہیں سنا نہیں گیا۔ عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو وڈیو لنک پر بیان دینے کا آپشن دیا تھا، مگر انہوں نے بیماری کے باعث اسے قبول نہیں کیا۔