لاہور: (دنیا نیوز) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلی بارگین سے سیکڑوں بلین آ رہے ہیں۔ جنوری، فروری یا مارچ تک پلی بارگین مکمل ہو جائے گی۔
دنیا نیوزکے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں کوئی بھی شیروانی سلوا کر نہیں بیٹھا۔ احسن اقبال نے کوئی نہ کوئی تو بیان دینا ہے۔ تحریک انصاف عمران خان کے بغیر کچھ نہیں ہے۔ اپوزیشن کو ان کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے، ان سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
سابق صدر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری حکومت کے لیے خطرہ نہیں، میں انھیں بیرون ملک بھیجنے کا حامی ہوں۔ ان کی حالت واقعی خراب ہے۔ چھ ماہ سے کہہ رہا ہوں انھیں بھی جانے دو۔
دوسری جانب کتنے دن ہو گئے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی کوئی خبر سامنے نہیں آ رہی۔ نواز شریف کا ڈاکٹر روز پلیٹ لیٹس اوپر نیچے کرتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بیس سال پہلے بھی نواز شریف کو خون کی سپلائی کی بیماری تھی۔
نواز شریف کی صحت بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو دکھ ہے کہ انھیں میڈیکل رپورٹ بارے گولی دی گئی۔ صحت کا ایسا ڈرامہ رچایا گیا کہ عمران نے انھیں باہر بھیجنا ہی مناسب سمجھا۔ تحریک انصاف کا ووٹرز چوروں اور ڈاکوؤں کو رعایت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اب ثابت ہو گیا کہ ون ہائیڈ پارک اور ایون فیلڈ ان کا تھا۔
معاشی صورتحال بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم معیشت سے مطمئن تاہم مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں۔ دس روپے ڈالر کم ہوا ہے۔ عالمی ادارے بھی معاشی کارکردگی کا اعتراف کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعظم کام کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈار شریف فیملی کا منشی تھا، جس نے اکانومی کو تباہ کیا۔ بھگوڑے اب ہیٹ پہن کر مشورے دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں ہمیشہ عوام کی بات کرتا ہوں۔ مہنگائی کرنے والوں کو شکنجے میں لانا ہوگا۔ مہنگائی بہت بڑا ایشو ہے، اسے کم ہونا چاہیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بلاول کو کبھی غلط مشورہ نہیں دیا، آخر میں میری بات ہی مانے گا۔ بلاول تقریریں وغیرہ کرے گا لیکن ووٹ قانون سازی کے لیے دے گا۔ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی بھی قانون سازی کے لیے ووٹ دے گی۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف روز کوٹ اور ہیٹ بدل رہے ہیں۔ وہ کتنے دن لندن میں بیٹھ کر ڈرامے کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ (ن) لیگ کے تین گروپ مارکیٹ میں ہیں۔ مریم، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی گروپ ہے۔ تاہم شہباز شریف اب پارٹی کو ہیڈ کرنے جا رہے ہیں۔ لندن میں شہباز شریف کے بندے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار عمران خان کی چوائس ہیں۔ وزیراعظم کو ہفتے میں دو دن پنجاب میں بیٹھنا چاہیے۔ پنجاب کی بیوروکریسی کو تبدیل کیا ہے، اس کا بہتر نتیجہ نکلے گا۔ جنوری، فروری سے حکومت کی پوزیشن بہتر ہو جائے گی۔