لاہور: (یاسین ملک) پنجاب اسمبلی کے رواں سال اجلاسوں کے دوران قانون سازی کا سلسلہ سست روی کا شکار رہا اور صرف 27 بل منظور ہوئے۔ متعدد اراکین پنجاب اسمبلی کی جانب سے حاضری لگا کر غائب ہو جانے سے اجلاس کورم کی نذر ہوتا رہا جس کی وجہ سے قانون سازی کا عمل متاثر ہوا، رواں سال میں ہی اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کا بل بھی منظور ہوا۔
تفصیل کے مطابق رواں سال کل 99 روز اجلاس ہوئے ان اجلاسوں میں کل 72 نشستیں ہوئیں۔ رواں سال کے دوران پنجاب اسمبلی کے اجلاسوں میں صرف 27 سرکاری بل جبکہ صرف ایک پرائیویٹ بل منظور ہوا، ان میں اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کا بل بھی شامل ہے۔ رواں سال کے دوران 75 تحاریک استحقاق جمع ہوئیں، جن میں سے 17 پیش ہوئیں جبکہ 15 کمیٹیوں کے سپرد ہوئیں۔ رواں سال کے دوران 750 تحاریک التوا جمع ہوئیں جن میں سے 400 کو نمٹا دیا گیا۔
رواں سال کے دوران 980 قرار دادیں جمع ہوئیں جن میں سے 311 ایوان میں پیش ہوئیں جبکہ صرف 35 پاس ہوئیں۔ رواں سال پنجاب اسمبلی کے اجلاسوں میں 1523 سوالات ایوان میں پیش ہوئے جبکہ 1003 کے جوابات دئیے گئے تاہم شارٹ نوٹس سوال صرف ایک جمع ہوا جسے ایوان میں پیش کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ رواں سال کے دوران 255 توجہ دلاؤ نوٹس جمع ہوئے جن میں سے 201 ایوان میں پیش ہوئے اور صرف 60 کے جوابات دئیے گئے۔ اس سال 233 زیرو اوور نوٹس جمع ہوئے ان میں سے 165 ایوان میں پیش ہوئے اور صرف 39 کے جوابات دئیے گئے۔